Tariq Iqbal Haavi
Member
ہر پہلو سے تیرا اختلاف دکھتا ہے
کتنا حامی ہے میرا، صاف صاف دکھتا ہے
یہ اور بات کہ سب جان کر خاموش رہوں
ورنہ آنکھوں سے تو، سبھی اطراف دکھتا ہے
پوچھتا ہے مجھے، آگ سے محبت کیوں؟
تجھے اوڑھنے کو میاں، گھر لحاف دکھتا ہے
”عاجز“ و ”شاکر“ ہو کر ہی ملے ہے ”قربت“
عین شین لگیں دکھنے، تو قاف دکھتا ہے
اس قدم کے پیچھے کی، حقیقت کو بھی کھوج
کیوں میرا قتل کا، بس اعتراف دکھتا ہے
کامل فن ہے چہروں کو پڑھنا حاوی
ٹوٹے دل کا کب کوٸی شگاف دکھتا ہے
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
کتنا حامی ہے میرا، صاف صاف دکھتا ہے
یہ اور بات کہ سب جان کر خاموش رہوں
ورنہ آنکھوں سے تو، سبھی اطراف دکھتا ہے
پوچھتا ہے مجھے، آگ سے محبت کیوں؟
تجھے اوڑھنے کو میاں، گھر لحاف دکھتا ہے
”عاجز“ و ”شاکر“ ہو کر ہی ملے ہے ”قربت“
عین شین لگیں دکھنے، تو قاف دکھتا ہے
اس قدم کے پیچھے کی، حقیقت کو بھی کھوج
کیوں میرا قتل کا، بس اعتراف دکھتا ہے
کامل فن ہے چہروں کو پڑھنا حاوی
ٹوٹے دل کا کب کوٸی شگاف دکھتا ہے
(شاعر: طارق اقبال حاوی)