• To make this place safe and authentic we allow only registered members to participate. Advertising and link posting is not allowed, For Advertising contact admin.

وزیر اعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹا دیا، حماد اظہر نئے وزیر خزانہ

Usama Afaaq

Moderator
پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے وزیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو آج اُن کے عہدے سے سبکدوش کر کے اُن کی جگہ حماد اظہر کو وزیرِ خزانہ تعینات کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ حماد اظہر پہلے ہی وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار کے عہدے پر موجود ہیں اور وزیرِ خزانہ کے طور پر وہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کی معاشی ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔


پی ٹی آئی کے تقریباً پونے تین سالہ دورِ حکومت میں ملک کے سب سے بڑے مالیاتی عہدے پر یہ تیسری تعیناتی ہے۔
اس سے قبل اسد عمر کو وفاقی وزیرِ خزانہ بنایا گیا تھا، جنھیں ہٹا کر عبدالحفیظ شیخ کو تعینات کیا گیا، اور اب اُنھیں ہٹا کر حماد اظہر کو لایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے مطابق عبدالحفیظ شیخ کو مہنگائی پر قابو نہ پا سکنے کی وجہ سے ہٹایا جا رہا ہے۔

عبدالحفیظ شیخ اس سے پہلے وزیرِ اعظم کے مشیر برائے خزانہ تھے، جنھیں بعد میں وزیرِ اعظم عمران خان نے باقاعدہ وزیر تعینات کر دیا تھا۔
اسی دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ بھی آیا تھا کہ غیر منتخب اشخاص حکومتی کمیٹیوں کی سربراہی نہیں کر سکتے۔
پاکستانی آئین کے تحت وزیرِ اعظم کسی غیر منتخب شخص کو چھ ماہ کے لیے وزیر تعینات کر سکتے ہیں۔
دسمبر 2020 میں وزیر تعینات ہونے والے عبدالحفیظ شیخ کے لیے یہ حد جون 2021 تک تھی۔
عبدالحفیظ شیخ کو اس عہدے پر برقرار رہنے کے لیے انتخاب میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کرنی تھی، چنانچہ پاکستان تحریکِ انصاف نے مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخاب میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار سابق وزیرِ اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں اُنھیں اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔
وہ تین مارچ کو ہونے والے اس انتخاب میں ہار گئے تھے۔
حماد اظہر کون ہیں؟
حماد اظہر وزیرِ صنعت و پیداوار بننے سے قبل وفاقی وزیر برائے اقتصادی اُمور تھے۔
اپریل 2020 میں چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد جب حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو وفاقی وزیر برائے فوڈ سکیورٹی خسرو بختیار سے اُن کا قلمدان لے کر اُنھیں وفاقی وزیر برائے اقتصادی اُمور بنا دیا گیا تھا، جبکہ حماد اظہر کو اقتصادی اُمور کی وزارت سے تبدیل کر کے وزیرِ صنعت و پیداوار بنا دیا گیا تھا۔
حماد اظہر اس سے قبل مالی سال 2019 تا 2020، اور 2020 تا 2021 کے لیے بجٹ بھی پیش کر چکے ہیں۔
 
ڈھائی سال سے اپنی ناکامیوں کو پچھلی حکومت پر ڈالنے والوں نے اپنا طریقہ واردات بدل دیا ہے۔
اب جس وزیر کو بھی ہٹاتے ہے۔
اپنی ناکامیوں کا سارا گند اسی پر ڈالتے ہیں
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f923.png
1f605.png

 
جب آپ نے سٹیٹ بینک ہی ائ ایم ایف کے حوالے کر دیا تو وزیر خزانہ سے آلو چھلوانے؟ ملک کا خزانہ ہی جب ہماری حکومت کے کنٹرول میں نہیں تو کیا کرنا وزیراعظم اور وزیر خزانہ​
 
لڑکی اپنے بوئے فرینڈ سے۔ آج امی نے مجھے تمہارے ساتھ بائیک پر جاتے ہوئے دیکھ لیا
لڑکا۔ پھر کیا ہوا ؟
لڑکی۔ تو انہوں نے مجھ سے رکشے کا کرایا واپس لے لیا، میں نے بتایا تو تھا ہماری فیملی بہت سخت ہے۔
بری کارگردگی پرحفیظ شیخ کی جگہ حماد اظہر کو وزیرخزانہ کا قلمدان دینےکا فیصلہ۔
 

saifullah

New Member
پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال کر ایک ہور فراڈیا حفیظ شیخ اپنے ملک امریکہ فرار
شکریہ
 
1f534.png
رومانیہ کی جی ڈی پی جب 6 فیصد پر تھی تب آئی ایم ایف نے وہاں رضا باقر کو بھیجا الحمداللہ
رضا باقر کی دن رات کی محنت سے رومانیہ کی معیشت منفی 0.2 پر پہنچی
1f534.png
آئی ایم ایف نے رضا باقر کو مصر بھیج دیا
کیونکہ مصر کی جی ڈی پی 5.20 فیصد تک ترقی کر چکی تھی
اللہ کا شکر ہے کہ رضا باقر نے مصر میں بھی آئی ایم ایف کو مایوس نہیں کیا
انکی مصر میں دن رات کی محنت رنگ لائی اور مصر کی جی ڈی پی 5.20 سے گر کر 0.10 پر پہنچی
1f534.png
آئی ایم ایف نے اسے پاکستان بھیج دیا
جہاں کی جی ڈی پی 5.80 فیصد کی حد کو کراس کر رہی تھی
یہاں بھی رضا باقر نے آئی ایم کو مایوس نہیں کیا
انہوں نے نیازی سے مل کر اتنی محنت کی کہ پاکستان کی جی ڈی پی 5.80 سے گرا کر منفی 0.4 پر پہنچا دی
 
خان ایک کے بعد دوسرے کو تجربے میں رکھ کر عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے۔ اور عوام کو بے وقوف سمجھنا بھی چاہیے۔۔ کیونکہ خان یوتھیوں کو دیکھ کر ہی یہ یقین کرتا ہے کہ عوام واقعی بے وقوف ہے۔۔
 
‏سی پیک گیا ایران کے پاس
اسٹیٹ بینک گیا ورلڈ بینک کے پاس
روک سکو تو روک لو تبدیلی آئی رے
یہ دیکھو پورا ہوا جو خواب تھا کپتان کا
 

Usman mehar

New Member
جس بندے کو یہ سینیٹر بنانے کے لیے پچھواڑے کا زور لگا رہے تھے اب جی ایچ کیو کے ایک حکم سے نکال دیا گیا ہے یہ ہے ٹوٹل اوقات ان اسٹیبلشمنٹ کے چمچوں کی​
 
انڈوں اور کٹھوں سے چلنی والی حکومت نے بھینسوں سے شروعات کرکے پورا سٹیٹ بنک بھیج دیا آئی ایم ایپ.
سب کے سب کوکین پینے والے سرکار ہے.
 
سٹیٹ بنک عالمی مالیاتی ادارے کے حوالے کرنے کے بعد حماد اظہر کی بطور وزیر خزانہ حیثیت ایک کٹ پتلی سے زیادہ نہی ۔
 
نواز شریف کے بیانیے کے خلاف تو اب نواز شریف بھی ہمیں قبول نہیں ہو گا ۔ سول سپریمیسی زندہ باد ڈکٹیٹرشپ مردہ باد​
 
کھوتے نال کھوتا وٹایا
‍♂️

ایک فراڈیا ملک کا بھٹہ بٹھا گیا اب لُٹ مار کرنے کی دوسرے فراڈئیے کی باری ہے
1f923.png
‍♂️

 
Top