Tariq Iqbal Haavi
Member
میری آنکھوں کے رستے، میرے دل میں کبھی آﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
تم چاند سے، پھولوں سے، کہیں خوبصورت ہو
میرا پہلا ارماں ہو، تم میری ضرورت ہو
مہکا ڈالو من کی کلیاں، اِک بار مسکراﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
میری شاعری میں تم ہو، میری گفتگو میں تم ہو
دِل میں دھڑکتے ہو تم، میری جستجو میں تم ہو
یوں اپنے من میں تم بھی، پریت کا دیپ جلاﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
کسی سے اس قدر شرمانا، یہ عشق کی ادا ہے
ہم بتائے دیتے ہیں، من میں تمھارے کیا ہے؟
آنکھیں آنکھوں سے پڑھنے دو، تم پلکیں ذرا اُٹھاﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
(شاعر: طارق اقبال حاوی)
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
تم چاند سے، پھولوں سے، کہیں خوبصورت ہو
میرا پہلا ارماں ہو، تم میری ضرورت ہو
مہکا ڈالو من کی کلیاں، اِک بار مسکراﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
میری شاعری میں تم ہو، میری گفتگو میں تم ہو
دِل میں دھڑکتے ہو تم، میری جستجو میں تم ہو
یوں اپنے من میں تم بھی، پریت کا دیپ جلاﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
کسی سے اس قدر شرمانا، یہ عشق کی ادا ہے
ہم بتائے دیتے ہیں، من میں تمھارے کیا ہے؟
آنکھیں آنکھوں سے پڑھنے دو، تم پلکیں ذرا اُٹھاﺅ
کچھ میرے من کی سُن لو، کچھ اپنی ہمیں سناﺅ
(شاعر: طارق اقبال حاوی)