Tariq Iqbal Haavi
Member
جِنکے لفظوں میں ہیں کنکر، مزاج پتھر ہیں
ایسے لوگوں کا تو، بس علاج پتھر ہیں
****
واہ ری دولت، تو نہ رہی، تو میرے اپنے
کبھی جو موم تھے، وہ سارے آج پتھر ہیں
****
جس نے اِینٹیں اُٹھا کر، بنایا ہے بیٹا ڈاکٹر
اُس مزدور کے تو، سر کا تاج پتھر ہیں
****
کسی کا نام لکھنا، اور جھیل میں پھینکے جانا
اِن دنوں میرا یہی، کام کاج پتھر ہیں
****
برسے مجنوں پہ کبھی، کبھی بَن کے تاج محل
اَمر رہتے ہیں، محبت کی لاج پتھر ہیں
****
ہماری سوچ بھی حاوی، ہے اُس ماہی سی جو
قید شیشے میں ہے، جسکا اناج پتھر ہیں
****
(طارق اقبال حاوی)
ایسے لوگوں کا تو، بس علاج پتھر ہیں
****
واہ ری دولت، تو نہ رہی، تو میرے اپنے
کبھی جو موم تھے، وہ سارے آج پتھر ہیں
****
جس نے اِینٹیں اُٹھا کر، بنایا ہے بیٹا ڈاکٹر
اُس مزدور کے تو، سر کا تاج پتھر ہیں
****
کسی کا نام لکھنا، اور جھیل میں پھینکے جانا
اِن دنوں میرا یہی، کام کاج پتھر ہیں
****
برسے مجنوں پہ کبھی، کبھی بَن کے تاج محل
اَمر رہتے ہیں، محبت کی لاج پتھر ہیں
****
ہماری سوچ بھی حاوی، ہے اُس ماہی سی جو
قید شیشے میں ہے، جسکا اناج پتھر ہیں
****
(طارق اقبال حاوی)